الحجامہ احادیث کی روشنی میں
حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا شفاء تین چیزوں میں
· ہے حجامہ لگوانے،شہد پینے اور آگ سے داغنے میں ہے ۔میں اپنی اُمت کو آگ سے داغنے سے منع کرتا ہوں(بخاری ص۸۴۸ ج زادالمعاد ص ۵۵۰ طبع بیروت)
· حضرت ابنِ عباس سے مرسوی ہے آپ ﷺ نے ایک مرتبہ حجامہ لگوایا حالانکہ آپ روزے سے تھے۔(بخاری ص ۸۴۹ ج ۲ )۔
· حضرت ابنِ عباس ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے حالاتِ احرام میں حجامہ لگوایا۔(بخاری ص۸۴۹ ج ۲ )۔
· حضرت انسؓ سےمروی ہےکہ آپؓ سے حجامہ لگانےکی اُجرت کے بارےمیں پوچھا گیا(جائز ہے یا نہیں؟)آپؓ نےفرمایا کہ حضور پاکﷺکو ابوطیبؓہ نے حجامہ لگایا تھا آپﷺنے انہیں دو صاع اناج اُجرت میں دیا تھا (بخاری ۸۴۹ ،ج ۲ مسلم ص ۲۲ ج ۲ زادالمعاد ۵۵۱ طبع بیروت)
· حضرت جابرؓ بن عبداللہ ،مقنع کی عیادت کے لیےتشریف لائے پھر ان سے کہا جب تک تم حجا مہ نہیں لگو اوُ گے میں یہا ں سے نہیں جاوُں گا ۔میں نے رسول پاکﷺ سے سنا ہے کہ اس میں شفاء ہے ۔
· حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول پاکﷺ نے اپنے سر مبا ر ک پر حجا مہ لگوایا۔( بخاری ص ۸۴۹ ج ۲ )
· حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول پاکﷺ کو فرماتے سنا اگر تمہا ری دواوْں میں کسی میں خٰیر ہے تو شہد پینے ،اورحجامہ لگوانے، اور آگ سےداغے میں لیکن میں آگ سے داغے کو نا پسند کرتا ہوں۔(بخاری ص۸۵۰ ج ۲ )
· حضرت ابن عباسؓ روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا حجامہ لگوانے والا غلام کتنا بہترین ہے۔خون کو لے جاتا ہے پیٹھ کو ہلکا کر دیتا ہے اور نظرکو صاف کرتا ہے۔(ترمذی ص۲۵ ج ۲ ۔ زادالمعاص۵۵۱ بیرت)
· ابوہریرہؓ روایت کرتےہیں کہ رسول پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر تم لوگوں کی تمام ادوایات میں سے کوئی دوا بہتر ہے تو وہ ججامہ لگوانا ہے۔(ابوداوُدص۱ج۲)
· رسول پاک ﷺ کی خادمہ حضرت سلمٰی ؓ فرماتی ہیں کہ جو شخص بھی رسول ﷺ کی خدمت میں سے سردرد کی شکایت کرتا آپ ﷺ اس حجامہ لگوانے کا حکم فرماتے ۔اور جو شخص پاوَں کے درد کی شکایت کرتا اس سے فرماتے کہ پاوَں میں مہندی لگاوَ۔(ابوداودص۱۸۳ج۲)
· حضرت ابو کبشہؓ انماری سے مروی ہے آنحضرت ﷺ اپنے سر مبارک کی مانگ میں اور دونوں کندھوں کے درمیان فصد لگواتے اور ارشاد فرماتے جو شخص ان جگہوں کا خون نکلوائے تو اس کو کسی مرض کے لیے دوا استعمال نہ کرنا نقصان نہیں پہنچائے گا۔(ابوداود ص ۱۸۳ ج۲ ابنِماجہ ص ۲۴۹ )
· حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کے آنحضرت ﷺ نے ارشاد فر ما یا کہ جس شخص نے ۱۷،۱۹اور ۲۱ تا ر یخ کو حجامہ لگوایا اس کے لیے ہر مرض سے شفا ء ہو گی۔ (ابو داؤد ص ۱۸۳ ج ۲ ۔ذادالمعاد۵۵۳ بیروت)
· جابرؓ سے مروی ہے کے رسول ا للہؐ نے اپنے ران مبارک کے بالایٔ حصے پر ہڈی میں درد کی بناء پر حجامہ لگوایا ۔( ابو داؤد ص ۱۸۴ ج۲۔ذادالمعاد ص ۵۵۲ بیروت)
· حضرت ابنِ عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا شبِ معراج میں فرشتوں کی جس جماعت پر بھی میرا گزر ہوا ہر ایک نے مجھے یہی کہا ‘‘اے محمد ﷺاپنی اْمت کو حجامہ لگوانے کا حکم فرمائیے۔’’(ابنِ ماجہ ص ۲۴۸)
· حضرت انس ؓبن مالک سے مروی ہے کہ رسول ا للہﷺ نے ارشاد فرمایا کہ شبِ معراج میں فرشتوں کی جس جماعت پر بھی میرا گزر ہوا ہر ایک نے مجھے یہی کہا ‘‘اے محمد ﷺاپنی اْمت کو حجامہ لگوانے کا حکم فرمائیے۔’’(ابنِ ماجہ ص ۲۴۹۔ زادالمعار ص ۵۵۱ )
· حضرت عبداللہ بن بحسینہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے لحی جمل (نامی مقام) میں بحالت احرام اپنےسر مبارک کے وسط میں حجامہ لگواۓ۔
· حضرت علی ؓ سے مروی ہے کہ حضرت جبرائیل ؑ نبی کریم ﷺ کے پاس گردن کے دونوں جانب کی رگوں اور کندھوں کے درمیان حجامہ لگانے کا حکم لے کر آئے۔(ابنِ ماجہ ۲۴۹ ۔زادالمعاص۵۵۲)
· حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ اپنے گھوڑے سے کھجور کے ایک تنے پر گرے تو آپ ﷺ کے پاؤں مبارک میں موچ آگئ۔وکیع فرماتے ہیں۔مطلب یہ ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ہڈی میں دردکی وجہ سے حجامہ لگوائے۔(ابنِ ما جہ ص ۲۴۹)
· حضرت انس بنِ مالکؒ سے روایت ہے کہ رسولﷺ نے ارشاد فرمایاجو حجامہ لگو انا چاہے وہ ۱۷ یا ۱۹ یا ۲۱ تاریخ کو لگائے تا کہ ایسا نہ ہو کہ خون کا جوش تم میں سے کسی ایک کو ہلاک کردے۔(ابنِ ماجہ ص ۲۴۹ ذادالماد ص ۵۵۳ بیروت)
· نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا گُدی کے اوپر کی ہڈی کے وسط میں حجامہ ضرور لگوایا کرو اس لئے کہ یہ پانچ بیماریوں سے شفاء ہے۔(ذادالمعار ص ۵۵۲ بیروت)
· نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ گُدی سے اوپر کے گڑھے ( یعنی ہڈی اوپر) میں ضرور حجامہ لگواؤ ۔اس لیے کہ یہ بہَتر (۷۲ ) بیماریوں سے شفاء ہے۔(ذادالمعاد ص ۵۵۴ بیروت)
فوائدِ حجامہ
· شرعتہ اسلام میں ہے کہ سر پر حجامہ کروانے سے سات (۷) امراض میں شفاء ہے۔ جنون،جزام،برص،اونگھ،دانتوں کا درد،آنکھوں کا غبار ،سر دردِشقیقہ اور سستی ۔
· اطباء کی متفقہ رائے ہے کہ نیچے حجامہ کروانے سے چہرے،گلے اور دانتوں کو سکون ملتا ہے۔ایڑھی پر حجامہ کروانے سے ران اور پنڈلیوں کو آر ا م ملتا ہے اور خارش دور ہوتی ہے۔سینے کے نیچے حجامہ کروانے سے پھوڑے پھنسی ،دمل،خارش،نقرش،بواسیر اور کندذہنی کو افاقہ ہوتا ہے،
· حضرت امام احمد بن حنبلؒ کو کسی مرض میں اس کی ضرورت پیش آئی تو آپ نے گُدی کے دونو ں جانب حجامہ کروایا۔ حضرت امام احمد بن حنبلؒ ہر اس موقع پر جب خون میں جوش ہو حجامہ کرواتے تھے۔اس کے لیے نا وقت اور ساعت کسی چیز کا لحاظ نہیں کیاجائے گا۔
· ایک روایت میں ہے کہ طبیبِ اعظم ﷺ نے فرمایا بہترین علاج حجامہ لگوانا ہے۔آپﷺ نے سر مبارک میں پچھے یعنی حجامہ کروایا کیونکہ آپﷺ کے سراقدس میں درد تھا ( دردِشقیقہ یعنی آدھے سر کا درد )۔
· جس کسی نے طبیب اعظم ﷺ سے درد کی شکایت کی تو آپ ﷺ نے گردن اور مونڈھوں پر حجامہ کروانے کا حکم فرمایا۔
· جب طبیب اعظم ﷺ کو زہر دیا گیا تو آپ ﷺ نے گردن اور مونڈھوں پر حجامہ کروایا۔( سراالسادات)
· جب طبیب اعظم ﷺ پر یہودیوں نے جادو کیا تو آ پ ﷺ نے اپنے سر اقدس پر حجا مہ کروایا۔ اس حدیث سے معلو م ہوا کہ حجامہ کروانا جادو اور زہر کے لیے بھی مفید ہے۔
· ایک حدیث میں ہے کہ تم گُد ی کی ہڈی کے غبار پر حجا مہ لگوا ؤ اس لیے ( ۷۲ ) بیماریوں سے نجات ہے۔
· طبیب اعظم ﷺ نے جنون ، جزام،برص اور مرِگی کا علاج حجامہ تجویز فرمایا۔
· حضرت ابنِ عمرؓسے روایت ہے کہ طبیب اعظم ﷺنے فرمایا کہ حجامہ کرنے سے عقل بڑھتی ہے اور قوتِ حا فظہ میں اظافہ ہوتا ہے۔
· حضرت ابنِ عباسؓ سے روایت ہے کہ طبیب اعظم ﷺ نے فرمایا ہے کہ حجامہ سے نگاہ تیز ہوتی ہے اور پیٹھ ہلکی ہوتی ہے۔متسدرک،حاکم)
· ( طبیب اعظم ﷺ درد ک با عث اپنی ران مبارک پر حجامہ کروایا۔(ابوداؤد۔ابنِ ماجہ)